Safdar Noorani against Imran Khan
Safdar Noorani against Imran khan

عمران نیازی کی ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت پیشی پر عمران نیازی کا کہنا تھا کہ اسے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا جس پر بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی نے بیان دیا کہ اس سٹیج آرٹس عمران نیازی کو جاکر کوئ بتائے یہ عدالت ہے تمہارے جلسے کا سٹیج نہیں جہاں تمہارے لطیفے سننیں عوام آتی تھی یہاں چپ بیٹھو جب نمبر آئے گا تمہارہ تب ہی تم بولو گے یہ عدالت ہے تمہارے جلسے کا سٹیج نہیں یہ سپریم کورٹ ہے مزید صفدر نورانی کا کہنا تھا کہ یہ ابھی بھی شرپسندی کا کوئ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہا یہ چاہتا ہے عدالتیں اس کی سہولت کار بنیں اور اس کی نفرت بھری تقریریں چلنے دیں عدالت نے اس کو لائیو نا چلا کر بہت اچھا کیا اس لاڈلے کی عقل ابھی بھی ٹھیکانے نہیں آئ یہ ابھی بھی خوابوں کی دنیا میں رہتا ہے اس کو کوئ جاکہ بتائے یہ اب لاڈلا نہیں رہا بلکہ ایک مجرم ہے اور مجرم کی حسیت سے عدالت میں آتا ہے تقریریں یاد کرکے آنے کی کوئ ضرورت نہیں یہاں تمہاری تقریر کوئ نہیں سنیں گا مزید قائدِ محترم صفدر نورانی کا کہنا تھا کہ 9 مئ کو جوبھی ہوا جو بھی اس کا مجرم ہے اسے اب سزا دینی چاہیے ان کو ایک مثال بنائیں تاکہ دوبارہ کوئ ریاستی اداروں کی طرف دیکھنے کی غلطی بھی نا کرے یہ لوگ ہمارے اداروں پر حملے کریں اور جیل میں انہیں ہر سہولت ملے ایسا نہیں ہونا چاہیے ان کی بہت مہمان نوازی ہو گئ اب ان سے حساب مانگا جائے اگر آج پاکستان لیڈر پارٹی اقتدار میں ہوتی تو اب تک ان شرپسندوں کو سزا مل چکی ہوتی اور اداروں کے خلاف پاکستان کے خلاف بولنے والے جیلوں میں ہوتے مزید قائد محترم کا کہنا تھا کہ ہماری ریڈ لائن پاکستان اور پاکستان کے ادارے ہیں کوئ اقتدار کا بھوکھا شخص اداروں پر حملہ کرے گا تو ہم اس کو پاگل خانے بھجوائیں گے جیل نہیں ۔۔

جو قوم عمران نیازی جیسے قومی مجرم کی تصویر دیکھ کر خوش ہو رہی ہے وہ قوم چاہتی ہے پاکستان ترقی کرے اس ملک کا مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔ایک چور اور ڈاکو کو جو قوم لیڈر مانتی ہو جس ملک میں لٹنے والے لوٹیروں کے حق میں دلائل دیں تو سمجھ جائیں وہاں جہالت عروج پر ہے وہ قوم ترقی نہیں کرتی بلکہ اس کا یہی حال ہوتاہے کیا پتا یہ قوم ایک مجرم کی تصویر دیکھ کر اس میں سے کیا ثابت کرنا چاہتی ہے نا اس کی شکل اچھی ہے نا اس میں کوئ اور خاص بات ہے ایک شخص کو یہ لوگ ملک پر فوقیت دے رہے ہیں جسے یہ شعور کا نام دیتے ہیں یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے نوجوانوں کی ذہن سازی کی جارہی نوجوانوں کو اپنے ہی ملک کے خلاف کھڑا کرنے کی سازش کی جارہی ہے پاکستان لیڈر پارٹی اسی وجہ سے شخصیت پرستی کے خلاف ہے کیونکہ جب کوئ ایک شخص لوگوں کے ذہنوں پر سوار ہوجاتا ہے تو اس کا انجام ایسا ہی ہوتا جیسے آج عمران نیازی کے پیچھے لوگ اپنے ہی لوگوں کو گالیاں دے رہے ہیں اگر پاکستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھنا ہے تو اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا کسی انتشاری ٹولے کی حمایت کرنے کے بجائے اسے روکنا ہوگا آج عوام سوچے کے وہ کس عمران نیازی کا ساتھ دے رہے ہیں جس نے عوام کو فوج کے خلاف کیا فوج کس کی ہے ہماری ہے جو شخص آپ کو اپنے ہی لوگوں کے خلاف کھڑا کردے کیا وہ آپ کے ساتھ مخلص ہو سکتا ہے بلکل نہیں آج جتنے لوگ عمران نیازی اور اس کے ہینڈلرز کے کہنے پر پاکستان اور فوج کے خلاف ہیں وہ اپنا قبلہ درست کریں اور محبِ وطن ہونے کا ثبوت دیں

  1. پاکستان کو کامیاب دیکھنا ہے تو ہمیں انصاف کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا کسی سیاسی قیدی کو ملک پر بوجھ بنانے کے بجائے اس کے ساتھ ایک عام قیدی سے زیادہ سخت راویہ رکھنا ہوگا کیونکہ وہ ایک شخص پوری قوم کا نمائندہ ہوتا ہے اس کے منصب کے حساب سے اس کی سزا بھی اتنی بڑی ہونی چاہیے لیکن یہاں نظام ہی الٹا چل رہا ہے چھوٹے جرم میں بند لوگ سزا کاٹتے ہوئے جیل میں مرجاتے ہیں عدالتیں انہیں مرنے کے پچاس سال بعد انصاف دیتی ہیں اور پوری قوم کا مجرم ایک سیاسی شخص صرف ڈیل کرکے جیل سے باہر آجاتا ہے اس کے لیے جیل کی دیواریں گرا کر تنگ جگہ کو کھلا کیا جاتا ہے اس کی ورزش کرنے کیلیے ضروری چیزیں مہیا کی جاتی ہیں اسے دیسی گھی میں کھانے بنا کر دیے جاتے ہیں اس کے لیے ٹی وی اے سی اور دیگر ضرورت زندگی کی ہر چیز جیل میں مہیا کی جاتی ہے اس کی سیکیورٹی پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اس مجرم سیاسی قیدی کو جج ملنے کے لیے ایسے بے تاب ہوتے ہیں کہ جج اسے عدالت میں دیکھ کر گڈ ٹو سی یو بولتے ہیں اگر ایسے ہی ہم نے انصاف کے نظام کو چلانا ہے تو پھر اس ملک کا کچھ نہیں ہو سکتا ایک بات پوری قوم سن لے کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا جب تک سب کو جیل جانے کا خوف نہیں ہوگا اسی طرح ملک میں کرپشن رہے گی اسی طرح پاکستان میں انتشار رہے گا پاکستان لیڈر پارٹی کے کسی شخص کو کبھی بھی جیل ہوگی تو ہم سہولیات لینے سے انکار کریں گے ہم اسی جیل میں رہیں گے جہاں ایک غریب شخص موت کا انتظار کرتا ہے اور ہمارے دور میں کسی بھی سیاسی قیدی کو صرف بنیادی سہولیات ملیں گی جو اس وقت ایک عام قیدی کو ملتی ہیں تب جاکہ انصاف کا نظام بہتر ہوگا جس ملک میں کرپشن نہیں جہاں آج امن ہے وہاں دیکھ لیں انصاف کا نظام کیسا ہے پاکستان لیڈر پارٹی کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو یہ ہم اپنے لوگوں سے وعدہ کرتے ہیں آپ کا ایک روپے بے مقصد ضائع نہیں ہونے دیں گے پاکستان کو انصاف پسند ایک مثالی ریاست بنائیں گے جہاں بروقت سب کو انصاف ملے گا اور سب کو یکساں حقوق ملیں گے
    پاکستان لیڈر پارٹی آج آپ عوام سے بھی امید رکھتی ہے کہ آپ پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے ہمارہ بھرپور ساتھ دیں گے

عمران خان کو پہچاننے میں عوام دیر کررہی ہے اس سے ہونے والے نقصان کے خسارے کی عوام کو خبر نہیں ہے عمران خان محب وطن نہیں ہےاور نا وہ عوام کا خیرخواہ اس پہ کئ گھنٹوں کی گفتگو کر سکتا ہوں مزید چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی کا کہنا تھا کہ پچھلے آٹھ دس سال سے نوجوانوں کی ذہن سازی کی جارہی تھی جس کے اثرات ہم نے 9 مئ کو دیکھے جب نوجوان اپنے ہی اداروں اور ملک کے خلاف کھڑے ہو گئے آج پاکستان کو انڈیا سے زیادہ اپنے ہی لوگوں سے خطرہ ہے کیونکہ جس طرح اپنے ہی ملک اور اداروں کے خلاف نوجوان کی ذہن سازی کی گئ اور سوشل میڈیا سیل بنائے گئے جو پاکستان فوج کے خلاف ٹرینڈ چلاتے ہیں اس سے نوجوان کو سہی اور غلط کی پہچان ختم ہوگئ ہے اور اس وقت تک بھی نوجوان کو چند شرپسند لوگوں کی تنظیمیں اپنے ہی ملک کے خلاف کھڑا کررہی ہیں اب بھی اگر عمران خان اوراس کے ہینڈلرز کے بارے میں عوام کو نا بتایا گیا تو بہت دیر ہوجائے گی