- تحریک انصاف کی پریشانیوں میں آضافہ ہوگیا پاکستان لیڈر پارٹی کی سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی مقبولیت نے تحریک انصاف کے سوشل میڈیا سیل کو پریشان کردیا آج سے دو مہینے پہلے بننے والی جماعت پی ایل پی کو ٹک ٹاک پر 60 ملین لوگوں نے دیکھا جس میں اتنی جلدی نوجوانوں میں مقبولیت کو دیکھتے ہوئے تمام جماعتوں کے سوشل میڈیا سیل کے لوگ حیران ہیں کے جس رفتار سے یہ جماعت مقبول ہوتی جارہی ہے کچھ سال میں یہ پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہوگی
پاکستان لیڈر پارٹی کی کل ایک میٹنگ ہوئ جس میں پارٹی کے لوگوں نے کہا کہ ہمیں پتا چلا ہے عمران نیازی
کی جماعت کے لوگ اور ان کے سوشل میڈیا کے لوگ اپنے وٹس ایپ گروپس میں یہ بات شیئر کررہے ہیں
کہ پاکستان لیڈر پارٹی کے لوگ صرف عمران نیازی کو نشانہ بنارہے ہیں تو ان کو دس ہزار سے زیادہ فیک آقاؤنٹس
کو استمال کرکے ان پر سوشل میڈیا پر تنقید کی جائے کہ یہ لوگ نواز شریف کی طرح راستہ بدل لیں
جس بات پر آدھا گھنٹہ ہمارے قائدِ محترم اور ایکزیکٹیو کمیٹی کے ممبرز ہنستے رہے پارٹی چیئرمین نے کہا کہ ان بے چاروں
کا واسطہ ہی ہمیشہ نواز شریف سے پڑا ہے پہلی کو کسی ایسی جماعت سے واسطہ پڑھ گیا ہے جس کو روکنے کا
ان کے پاس کوئ طریقہ نہیں ہے کیونکہ ہمارے سوشل میڈیا سیل نے عمران نیازی کو دن مین تارے دیکھا دیے ہیں
دو مہینوں میں اگر یہ ڈر گئے ہیں تو آگے ان کا کیا بنے گا پارٹی چیئرمین نے کہاکہ ان کو بتا دو کہ عمران نیازی کو باہر نکلنے
دو اسے اتنا خوفزدہ کروں گا کہ اسے بنی گالہ میں چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی
عمران کے خلاف وہ ثبوت جن کے بعد عقل و شعور رکھنے والا اور کوئ محب وطن پاکستانی اس کو سپورٹ نہیں کرسکتا ۔۔۔
1:
پاکستان لیڈر پارٹی کے ٹک ٹاک اقاؤنٹ پر ایک ویڈیو لگائی گئ جس میں جماعت احمدیہ کے سربراہ نے یہ انکشاف کیا کہ جب تحریک انصاف بنی تو عمران نیازی نے ہمارے پاس لوگ بیجھے اور پیغام دیا کہ ہمیں سپورٹ کریں ہم جب اسمبلی میں جائیں گے تو آپکی مدد کریں گے جس ویڈیو پر بہت سے لوگوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد ہمارہ ایمان اجازت نہیں دیتا کہ مزید عمران نیازی کو سپورٹ کریں
2:
عمران نیازی کے ٹویٹر اقاؤنٹ سے ایک ویڈیو اپلوڈ کی گئ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمران نیازی لوگوں کو مجیب الرحمان کا دور دیکھاتا ہے اور لوگوں کو فوج کے خلاف کرنے کی کوشش کرتا ہے اس کے بعد اس کی پارٹی سب کے سامنے تسلیم کرتی ہے کہ ان کا سوشل میڈیا امریکہ سے ہینڈل ہوتا ہے یہ بات بہت پہلے سے کافی لوگوں کو ہم سمجھا رہے تھے لیکن لوگ آنکھیں بند کرکے ان کے پیچھے چل رہے تھے اس انکشاف کے بعد ہرعام پاکستانی جس تک یہ معلومات پہنچی اس نے تحریک انصاف سے تعلق ختم کیا اور یہ تسلیم کیا کہ امریکہ میں بیٹھ کر نوجوانوں کی ذہن سازی کی گئ عمران نیازی کے بیانیہ میں کوئ حقیقت نہیں
3:
نو مئ کے واقعات کے بعد جب عمران نیازی کی ریکارڈنگز سامنے آئیں اور اس کے دوسرے پارٹی کے لوگوں کی کال ریکارڈنگز سامنے آئیں تو اس میں واضح ہوگیا کہ یہ لوگ فوج کے خلاف بغاوت کرکے عوام کو اور نوجوانوں کو فوج کے خلاف کھڑا کرنا چاہتا ہے جس کہ بعد سب نے دیکھا کس طرح ان کی باتوں میں آکر نوجوانوں نے اپنا مستقبل خراب کیا جس کے بعد شعور رکھنے والے ہر پاکستانی نے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ عمران نیازی کا ساتھ دینا ان کی بے وقوفی تھی جس کے بعد بہت سے نوجوانوں نے اس تحریک کا ساتھ دینے سے انکار کردیا
4:
عمران نیازی نے سب سے پہلے الزام لگایا اس کی حکومت امریکہ نے گرائ پھر یوٹرن لیا اور کہا میری حکومت فوج نے گرائ اورپھر یوٹرن لیا سعودیہ نے گرائ اب پھر یوٹرن لے چکا ہے کہ ان سب نے نہیں گرائ بلکہ صرف باجوہ نے حکومت گرائ جس کہ بعد لوگ ان کے یوٹرن دیکھ کر مایوس ہوئے لوگوں کوسمجھ آگئ کہ یہ اقتدار کہ بھوکا ٹولا صرف اقتدار کی خاطر سب کو گمراہ کر رہا ہے اس کی باتوں میں کوئ حقیقت نہیں
5:
عمران نیازی کی بدکاری پر لکھی گئ کتابیں،ماضی میں لگائے گئے الزامات اور اس کے ساتھ رہنے والے ہر شخص سے جب اس کے خلاف عوام نے باتیں سنیں اور سب پر تحریکِ انصاف کی طرف سے ایک ہی جوابی الزام آیا کہ یہ سب بک چکے ہیں اس لیے عمران نیازی کے خلاف ہیں اور اس کے بعد ان سب لوگوں کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا گیا تو سب پاکستانیوں کو سمجھ آگئ کہ یہ شخص نہایت بدکار جھوٹا اور زانی شخص ہے یہ ریاست مدینہ بنانے کے نعروں میں کوئ حقیقت نہیں
تمام سیاسی جماعتیں مل کر عمران نیازی پر غداری کا کیس چلائیں اب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران نیازی پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی کا تمام سیاسی جماعتوں کو مل عمران نیازی کے خلاف احتجاج کا مشورہ
بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کے میں اداروں سے پوچھتا ہوں اس غدار کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا جارہا تمام سیاسی جماعتیں اگر ہمارہ ساتھ دیں تو پاکستان لیڈر پارٹی عمران نیازی کے خلاف احتجاج کرے گی عمران نیازی
پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے اور ہم کسی غدار کو اپنی عوام کی ذہن سازی کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے
تحریک انصاف نے کیا پتا کیسا شعور دیا ہے عوام کوہمیں تو یہ شعور عمران خان کے باقی منصوبوں کی طرح کہیں نہیں نظر آرہا یقین کیجیے اس وقت تو ایسے حالات آچکے ہیں تحریک انصاف کا کہیں کوئ صاحبِ اخلاق شخص مل جائے تو اتنی خوشی ہوتی ہے جیسے کباڑ سے کوئ کام کی چیز مل گئ ہو جس جماعت کے لیڈر کہتے ہیں ہم نے معافی کبھی باپ سے نہیں مانگی ان کے کارکنوں کے شعور کا کیا عالم ہوگا اس وقت یہ لوگ زمانہ جہلیت سے بھی برے دور میں زندگی گزار رہیں جہاں سب کچھ پتا ہونے کے باوجود یہ جھوٹے اور مکار لوگوں کو ڈیفینڈ کررہے ہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ جس طرح نوجوانوں کے اوپر لاکھوں ڈالر خرچ کرکے ان کی ذہن سازی کی گئی ہے اب یہ نوجوان ایک عمران خان کو ریاست پاکستان پر ترجیح دے رہے ہیں اس ایک شخص کے کہنے پر اداروں کے اوپر حملے کررہے ہیں ،اُنہیں اداروں پر حملے کررہے ہیں جس میں ہر گھر کا کوئ بیٹا ،بھائ،بہن کام کرتے ہیں یہ کیسا شعور دیا ہے کارکنوں کو تحریک انصاف نے کہ خود وہ فوج سے بات کرنا چاہتے ہیں اور کارکنوں کو اسی فوج کے خلاف کھڑا کیا ہوا ہے اگر کوئ شخص تھوڑا سا بھی شعور رکھتا ہو اور محبِ وطن ہو تو اسے سوچنا چاہیے کہ یہ صرف اقتدار کی لالچ ہے کہ ان لوگوں نے عوام کو انتشار پہ لگا دیا ہے اگر آج انہیں اقتدار مل جائے تو وہی فوج سب سے اچھی بن جائے گی
آپ سب نوجوانوں کو عوام کو سوچنا ہوگا کہ کیا ہم ریاست کے خلاف استمال تو نہیں ہورہے آج دشمن ممالک کے لوگوں کے عمران خان کے حق میں بیانات اُٹھا کر دیکھ لیں کیا ابھی بھی آپ کو شک ہے کہ عمران خان کے پیچھے کون ہے اور اس کی ڈوریں کہاں سے ہل رہی ہیں عمران خان کے ساتھ رہنے والا کیا کوئ ایک بھی اس کا ثابقہ دوست اچھا نہیں تھا کہ سب نے اس کا مکرو چہرہ دیکھایا کیا سب کا ضمیر سو گیا تھا کیا یہ کل کے بچے عمران خان کو اس کے بہنوئ سے زیادہ جانتے ہیں کیونکہ اس کا بہنوئ اس کے خلاف دلائل دیتے ہوئے نہیں تھکتا ،اس شخص کے بد کردار ہونے پر عورتوں نےکتابیں لکھیں کیا وہ صرف الزامات تھے کیا ساری دنیا جھوٹی ہے صرف عمران خان سچا ہے ،جتنی عورتوں نے عمران خان پر گندے اور غلیظ الزامات لگائے کیا سب ہی اچھے خاندان سے نہیں تھیں کہ اس شخص کے خلاف اپنا کریکٹر خراب کیا اس سے زیادہ اور کیا چاہتی ہے عوام کیا کوئ غائب سے آواز آئے کہ عمران خان منافق ہے اسے چھوڑ دو تب چھوڑے گی عوام ۔حق و باطل کا فرق پتا چل جائے تو حق بات مان لینا شعور ہوتا ہے کسی ایک بات پر ضد کرکے بیٹھنے والے گدھے یہ بات کب سمجھیں گےپاکستان لیڈر پارٹی آپ سب نوجوانوں کی جماعت ہے پاکستان لیڈر پارٹی کا ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو نئ قیادت ملے باکردار قیادت ملے
بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی عمران خان پر برس پڑے کہا عمران نیازی اپنے کتے باندھ لو نہیں تو میرے پاس پاگل کتوں کا علاج ہے چیئرمین پی ایل پی کا کہنا تھا کہ مسلسل پاکستان لیڈر پارٹی کے لوگوں کو دھمکایا جارہا ہے اور ان کے خلاف سوشل میڈیا پر تحریکِ انصاف کے لوگ گندی زبان استمال کررہے ہیں عمران نیازی کو اتنا کہوں گا کہ میں نواز شریف نہیں ہوں جو چپ رہے گا تمہارہ میڈیا سیل ہمارے خلاف استمال ہورہا ہے اور ہمارے لوگ اب تمہیں کہیں کا نہیں چھوڑیں گے اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو میں اب کہہ چکا ہوں کہ کسی عمران نیازی کے غلام کو جواب دینے کی ضروت نہیں یہ جتنا بولیں آپ اتنا زیادہ عمران نیازی کو ایکسپوز کرو ان لوگوں کی اوقات ہی نہیں ہے کہ ان کو ہم جواب دیں جواب عمران نیازی کو دیا جائے گا جس کے یہ تربیت یافتہ ہیں اور جس نے ان کی ذہن سازی کی ہے میں اس شخص کیلیے کوئ نرمی نہیں رکھتا اب تک اس کا طریقہ وردار دیکھ رہے تھے اب اس شخص کی ہمیں سمجھ آگئی ہے کہ یہ کیسے لوگوں کے کردار پر کیچڑ اچھال کر انہیں اپنے راستے سے ہٹاتا ہے لیکن اب یہ بات اس کو بتادو اب اینٹ کا جواب پتھر سے دینے والا تمہارے سامنے کھڑا ہے اس کے لوگوں کا شور اور چیخیں سن کر مجھے سکون ملتا ہے میں تو چاہتا ہوں تم لوگ خاموش نا رہو بلکہ کھل کر ہمارے سامنے آؤ مزید ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کے کیا خلاف ہونگے ہم اس کے ہینڈلرز کے خلاف ہیں جہاں سے اس کی ڈوریں ہل رہی ہیں جو اس ملک میں انتشار چاہتے ہیں
عمران نیازی کی ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت پیشی پر عمران نیازی کا کہنا تھا کہ اسے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا جس پر بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی نے بیان دیا کہ اس سٹیج آرٹس عمران نیازی کو جاکر کوئ بتائے یہ عدالت ہے تمہارے جلسے کا سٹیج نہیں جہاں تمہارے لطیفے سننیں عوام آتی تھی یہاں چپ بیٹھو جب نمبر آئے گا تمہارہ تب ہی تم بولو گے یہ عدالت ہے تمہارے جلسے کا سٹیج نہیں یہ سپریم کورٹ ہے مزید صفدر نورانی کا کہنا تھا کہ یہ ابھی بھی شرپسندی کا کوئ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہا یہ چاہتا ہے عدالتیں اس کی سہولت کار بنیں اور اس کی نفرت بھری تقریریں چلنے دیں عدالت نے اس کو لائیو نا چلا کر بہت اچھا کیا اس لاڈلے کی عقل ابھی بھی ٹھیکانے نہیں آئ یہ ابھی بھی خوابوں کی دنیا میں رہتا ہے اس کو کوئ جاکہ بتائے یہ اب لاڈلا نہیں رہا بلکہ ایک مجرم ہے اور مجرم کی حسیت سے عدالت میں آتا ہے تقریریں یاد کرکے آنے کی کوئ ضرورت نہیں یہاں تمہاری تقریر کوئ نہیں سنیں گا مزید قائدِ محترم صفدر نورانی کا کہنا تھا کہ 9 مئ کو جوبھی ہوا جو بھی اس کا مجرم ہے اسے اب سزا دینی چاہیے ان کو ایک مثال بنائیں تاکہ دوبارہ کوئ ریاستی اداروں کی طرف دیکھنے کی غلطی بھی نا کرے یہ لوگ ہمارے اداروں پر حملے کریں اور جیل میں انہیں ہر سہولت ملے ایسا نہیں ہونا چاہیے ان کی بہت مہمان نوازی ہو گئ اب ان سے حساب مانگا جائے اگر آج پاکستان لیڈر پارٹی اقتدار میں ہوتی تو اب تک ان شرپسندوں کو سزا مل چکی ہوتی اور اداروں کے خلاف پاکستان کے خلاف بولنے والے جیلوں میں ہوتے مزید قائد محترم کا کہنا تھا کہ ہماری ریڈ لائن پاکستان اور پاکستان کے ادارے ہیں کوئ اقتدار کا بھوکھا شخص اداروں پر حملہ کرے گا تو ہم اس کو پاگل خانے بھجوائیں گے جیل نہیں ۔۔
جو قوم عمران نیازی جیسے قومی مجرم کی تصویر دیکھ کر خوش ہو رہی ہے وہ قوم چاہتی ہے پاکستان ترقی کرے اس ملک کا مذاق بنا کر رکھ دیا ہے۔ایک چور اور ڈاکو کو جو قوم لیڈر مانتی ہو جس ملک میں لٹنے والے لوٹیروں کے حق میں دلائل دیں تو سمجھ جائیں وہاں جہالت عروج پر ہے وہ قوم ترقی نہیں کرتی بلکہ اس کا یہی حال ہوتاہے کیا پتا یہ قوم ایک مجرم کی تصویر دیکھ کر اس میں سے کیا ثابت کرنا چاہتی ہے نا اس کی شکل اچھی ہے نا اس میں کوئ اور خاص بات ہے ایک شخص کو یہ لوگ ملک پر فوقیت دے رہے ہیں جسے یہ شعور کا نام دیتے ہیں یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے نوجوانوں کی ذہن سازی کی جارہی نوجوانوں کو اپنے ہی ملک کے خلاف کھڑا کرنے کی سازش کی جارہی ہے پاکستان لیڈر پارٹی اسی وجہ سے شخصیت پرستی کے خلاف ہے کیونکہ جب کوئ ایک شخص لوگوں کے ذہنوں پر سوار ہوجاتا ہے تو اس کا انجام ایسا ہی ہوتا جیسے آج عمران نیازی کے پیچھے لوگ اپنے ہی لوگوں کو گالیاں دے رہے ہیں اگر پاکستان کو ترقی کرتا ہوا دیکھنا ہے تو اپنے اداروں کو مضبوط کرنا ہوگا کسی انتشاری ٹولے کی حمایت کرنے کے بجائے اسے روکنا ہوگا آج عوام سوچے کے وہ کس عمران نیازی کا ساتھ دے رہے ہیں جس نے عوام کو فوج کے خلاف کیا فوج کس کی ہے ہماری ہے جو شخص آپ کو اپنے ہی لوگوں کے خلاف کھڑا کردے کیا وہ آپ کے ساتھ مخلص ہو سکتا ہے بلکل نہیں آج جتنے لوگ عمران نیازی اور اس کے ہینڈلرز کے کہنے پر پاکستان اور فوج کے خلاف ہیں وہ اپنا قبلہ درست کریں اور محبِ وطن ہونے کا ثبوت دیں
- پاکستان کو کامیاب دیکھنا ہے تو ہمیں انصاف کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا کسی سیاسی قیدی کو ملک پر بوجھ بنانے کے بجائے اس کے ساتھ ایک عام قیدی سے زیادہ سخت راویہ رکھنا ہوگا کیونکہ وہ ایک شخص پوری قوم کا نمائندہ ہوتا ہے اس کے منصب کے حساب سے اس کی سزا بھی اتنی بڑی ہونی چاہیے لیکن یہاں نظام ہی الٹا چل رہا ہے چھوٹے جرم میں بند لوگ سزا کاٹتے ہوئے جیل میں مرجاتے ہیں عدالتیں انہیں مرنے کے پچاس سال بعد انصاف دیتی ہیں اور پوری قوم کا مجرم ایک سیاسی شخص صرف ڈیل کرکے جیل سے باہر آجاتا ہے اس کے لیے جیل کی دیواریں گرا کر تنگ جگہ کو کھلا کیا جاتا ہے اس کی ورزش کرنے کیلیے ضروری چیزیں مہیا کی جاتی ہیں اسے دیسی گھی میں کھانے بنا کر دیے جاتے ہیں اس کے لیے ٹی وی اے سی اور دیگر ضرورت زندگی کی ہر چیز جیل میں مہیا کی جاتی ہے اس کی سیکیورٹی پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اس مجرم سیاسی قیدی کو جج ملنے کے لیے ایسے بے تاب ہوتے ہیں کہ جج اسے عدالت میں دیکھ کر گڈ ٹو سی یو بولتے ہیں اگر ایسے ہی ہم نے انصاف کے نظام کو چلانا ہے تو پھر اس ملک کا کچھ نہیں ہو سکتا ایک بات پوری قوم سن لے کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا جب تک سب کو جیل جانے کا خوف نہیں ہوگا اسی طرح ملک میں کرپشن رہے گی اسی طرح پاکستان میں انتشار رہے گا پاکستان لیڈر پارٹی کے کسی شخص کو کبھی بھی جیل ہوگی تو ہم سہولیات لینے سے انکار کریں گے ہم اسی جیل میں رہیں گے جہاں ایک غریب شخص موت کا انتظار کرتا ہے اور ہمارے دور میں کسی بھی سیاسی قیدی کو صرف بنیادی سہولیات ملیں گی جو اس وقت ایک عام قیدی کو ملتی ہیں تب جاکہ انصاف کا نظام بہتر ہوگا جس ملک میں کرپشن نہیں جہاں آج امن ہے وہاں دیکھ لیں انصاف کا نظام کیسا ہے پاکستان لیڈر پارٹی کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو یہ ہم اپنے لوگوں سے وعدہ کرتے ہیں آپ کا ایک روپے بے مقصد ضائع نہیں ہونے دیں گے پاکستان کو انصاف پسند ایک مثالی ریاست بنائیں گے جہاں بروقت سب کو انصاف ملے گا اور سب کو یکساں حقوق ملیں گے
پاکستان لیڈر پارٹی آج آپ عوام سے بھی امید رکھتی ہے کہ آپ پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے ہمارہ بھرپور ساتھ دیں گے