چیئرمین پی ایل پی کی ہدایات پر 10 پارٹی کے سنیئر عہدیداران کا نوٹیفیکیشن اس ہفتے کینسل کیا جائے گا بانی و چیئرمین صفدر نورانی نے واضح طور پر بتایا کہ پارٹی گھر بیٹھنے سے نہیں چلتی تحریکیں وقت مانگتی ہیں آج کے بعد ہر سال پارٹی کی رکنیتی فیس دینی ہوگی چیئرمین سال میں 50000 جبکہ باقی مرکزی و صوبائ عہدیداران 30000 جبکہ پارٹی کا ہر ممبر سال کا 1000 روپے پارٹی فنڈ میں جمع کروائے گا پارٹی کے کل رجسٹر ممبران کی اس وقت تعداد 2340 ہوگئ ہے اب وہ وقت آگیا ہے جب ہمیں دیکھنا ہوگا کون پارٹی کا مخلص ورکر ہے کون ساتھ چلنا چاہتا ہے کون پارٹی سے راہیں جدا کرنا چاہتا ہے مزید چیئرمین پی ایل پی کا کہنا تھا کہ اسی وجہ سے پارٹی ممبر شپ پر کام کرنا روکا ہوا تھا کہ پارٹی میں سنجیدہ اور پارٹی کے ساتھ مخلص لوگ ہی چاہیں جو اس وقت پارٹی کو چلانے کے قابل ہوں اس وقت پارٹی کے دفاتر بنانے،سوشل میڈیا کمپائن، اور پارٹی کی دیگر سرگرمیوں کے لیے فنڈنگ کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا
پاکستان کا مستقبل نوجوان ہیں پاکستان کے مسائل کاحل نئ قیادت ہے لیکن نئ قیادت کیسے آئے گی یہ ممکن کیسے ہوگا اس وقت پاکستان میں 170 سے زیادہ سیاسی جناعتیں ہیں لیکن سب جماعتیں کہیں نا کہیں موروثی سیاست کا شکار ہیں اور جو جماعتیں موروثی سیاست کا شکار نہیں وہ شخصیت پرستی کا شکار ہیں اور وہ اپنی جماعت میں کسی فردِواحد کو ہی قائد مانتے ہیں اس کے علاوہ کسی کو جماعت کا سربراہ ماننے کے لیے تیار نہیں تو پھر نئ قیادت کیسے آئے گی صرف جماعتوں کے جھنڈے اٹھنانے سے تو نوجوانوں کو پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا موقع نہیں ملے گا یوں تو نوجوان صرف سیاسی جماعتوں کی ذہن سازی کرنے پر دھرنے،جلسے،اور توڑ پھوڑ ہی کرتے رہیں گے ان نوجوانوں کو پاکستان کے لیے کام کرنے کا موقع کب ملے اس کیلئے ضروری ہے کہ جماعتوں کے اندر جمہوریت ہو باپ کے بعد بیٹا جماعت کا سربراہ نا بنے کوئ ایک فرد عوام کی ذہن سازی نا کرے کے میرا علاوہ کوئ محبِ وطن نہیں ہو سکتا اور صرف میں ہی پاکستان کے ساتھ مخلص ہوں آج آپ سب جماعتوں کو دیکھ لیں کوئ جماعت انٹراپارٹی الیکشن صیح نہیں کرواتی صرف برائے نام الیکشن ہوتا ہے جہاں وہی لوگ بار بار جماعت میں منتخب ہوتے ہیں اب تو لوگ اس الیکشن میں حصہ لینے کے خواہشمند ہی نہیں ہوتے کیونکہ انہیں پتا ہے یہ ممکن ہی نہیں کے ہم اس جماعت میں قابض لوگوں کا مقابلہ کریں اور جو لوگ اختلاف رکھتے ہیں انہیں جماعت سے نکال دیا جاتاہے انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا حل کیا ہے اس کا حل ہے پاکستان لیڈر پارٹی
اس وقت ضرورت تھی ایک ایسی جماعت کی جو سب نوجوانوں کی نمائندہ سیاسی جماعت ہو تو قائد محترم بانی پاکستان لیڈر پارٹی نے ایک اسیی جماعت نوجوانوں کو تحفہ میں دی ہے جہاں ہر کارکن پارٹی کیلیے اہم ہوگا جس جماعت میں ہر پانچ سال بعد انٹراپارٹی الیکشن ہونگے جہاں ہر شخص آذاد ہوگا کے وہ اس جماعت میں الیکشن لڑے اس جماعت میں سب برابر ہونگے اس جماعت میں شخصیت پرستی ،موروثی سیاست کو نہیں آنے دیا جائے گا تو آئیے پاکستان کیلیے ایک ہوجائیں آئیں پاکستان کے بہتر مستقبل کیلیے پاکستان لیڈرپارٹی کا ساتھ دیں جہاں مستقبل آپکا ہے جہاں آپ بنیں گے عوام کی آواز ،جہاں سب کو عزت ملے گی ،جہاں سب برابر ہونگے جہاں اختلافِ رائے کو سنا جائے گا جب پاکستان کو ایسی جماعت ملے گی جو اصولوں پر سیاست کرتی ہوگی تو پاکستان کو نوجوان ،باکردار اور نئ قیادت ملے گی اور انشاءاللہ پاکستان محفوظ ،خوشحال ،کامیاب پاکستان بنے گا Details
آج آپ سب نوجوان یہ سوچ لیں کہ کیا دوسری سیاسی جماعتیں آپ کو شعور دے رہی ہیں یا صرف آپ کی ذہن سازی کر رہی ہیں اگر شعور دے رہی ہیں تو آپ ان کے غلط کاموں پہ پردے کیوں ڈال رہے ہیں آج ہم نوجوانوں کو سوچنا ہوگا کہ کیا ہم سیاسی جماعتوں میں شامل اس لیے ہوتے ہیں کہ ہمیں اپنے دوسرے بھائیوں کے ساتھ لڑایا جائے یا ہم ایک دوسرے کو گالیاں دیں یاایک دوسرے کی عزت اچھالیں تو آج نوجوان کیا کررہے ہیں یہی تو کر رہے ہیں یہ شعور نہیں ہے یہ صرف نوجوانوں کی ذہن سازی کی گئ ہے اگر آپ خود کو محب وطن سمجھتے ہیں تو آپ جواب گالی سے دینے کے بجائے دلیل سے دیں ،اپنی پارٹی کی اور اپنے قائدین کی بھی اصلاح کریں
مخالفین پر تنقید کرنا اگر شعور ہے تو یہ تو ہمیشہ سے تھا پہلے بھی لوگ مخالفین پر تنقید کرتے تھے تبدیلی یہ ہے کہ آپ اپنے قائدین سے پوچھیں کہ آپ کیا کررہے ہیں آپ کی جماعت کیا کررہی ہے سب بڑا مسلہ یہ ہے کہ ہم جذباتی قوم ہیں ہم جس کے پیچھے لگ جاتے ہیں ہم پھر یہ نہیں دیکھتے کہ وہ غلط ہے یا صحیح ہم اسے ڈیفینڈ کرنا فرض سمجھتے ہیں پاکستان لیڈر پارٹی کو بنانے کا مقصد ہی یہی تھا کہ ہم موروثی سیاست کا خاتمہ کریں شخصیت پرستی سے باہر نکلیں اور صرف محب وطن ہو کر پاکستان کیلیے سوچیں
پاکستان لیڈر پارٹی کا ہر کارکن قائدین سے اختلاف رکھنے کی ہمت و جرت رکھتا ہے کیا آپ اپنے سیاسی قائدین سے سوال کر سکتے ہیں بلکل نہیں کیونکہ پچھلے کئ سالوں سے ہم بھی دیکھتے آرہے ہیں ہر جماعت پر چند لوگ مسلت ہیں وہی جماعت کے سب کچھ ہیں کارکن ہمیشہ کارکن اور پارٹی کا ورکر ہی رہتا ہے اگر کوئ جماعت آپ کا سیاسی مستقبل بہتر بنا سکتی ہے تو وہ صرف پاکستان لیڈر پارٹی ہے آئیں مل کر سب نوجوان پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلیے کام کریں آئیں پاکستان کو محفوظ خوشحال اور کا میاب پاکستان بنائیں آئیں موروثی سیاست اور شخصیت پرستی کا خاتمہ کریں آئیں پاکستان لیڈر پارٹی کا ساتھ دیں جہاں آپ کو عزت ملے گی جہاں مستقبل آپ کا ہے