جن حقائق سے پی ٹی آئی کی انکوائری کمیشن نے عوام کو آگاہ کیا ہے اس کے بعد عمران ملک کی بدترین غدار اور دہشت گرد قرار پاتا ہے جس کا ٹرائل انفراد دہشتگردی اور ان کے تمام سہولت کاروں کو غیر اسلامی اور غیر پاکستانی قراد دینے ہوئے نادارا اور قومی شناختی کارڈ سے سہولیات سے خارج کرنا مناسب ہوگا
عمران خان بیرون ممالک سے پارٹی فنڈ جمع کر کے ملک کی عوام کو پاکستان کے آئین کو پامال کرنے اور بیرونی ممالک ایجنسیوں سے رابط قائم رکھنے میں مجرم قرار دیا جائے
(سیکرٹری اطلاعات پنجاب ،پاکستان لیڈر پارٹی)

عمران کے خلاف وہ ثبوت جن کے بعد عقل و شعور رکھنے والا اور کوئ محب وطن پاکستانی اس کو سپورٹ نہیں کرسکتا ۔۔۔
1:

پاکستان لیڈر پارٹی کے ٹک ٹاک اقاؤنٹ پر ایک ویڈیو لگائی گئ جس میں جماعت احمدیہ کے سربراہ نے یہ انکشاف کیا کہ جب تحریک انصاف بنی تو عمران نیازی نے ہمارے پاس لوگ بیجھے اور پیغام دیا کہ ہمیں سپورٹ کریں ہم جب اسمبلی میں جائیں گے تو آپکی مدد کریں گے جس ویڈیو پر بہت سے لوگوں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ویڈیو دیکھنے کے بعد ہمارہ ایمان اجازت نہیں دیتا کہ مزید عمران نیازی کو سپورٹ کریں

2:

عمران نیازی کے ٹویٹر اقاؤنٹ سے ایک ویڈیو اپلوڈ کی گئ جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ عمران نیازی لوگوں کو مجیب الرحمان کا دور دیکھاتا ہے اور لوگوں کو فوج کے خلاف کرنے کی کوشش کرتا ہے اس کے بعد اس کی پارٹی سب کے سامنے تسلیم کرتی ہے کہ ان کا سوشل میڈیا امریکہ سے ہینڈل ہوتا ہے یہ بات بہت پہلے سے کافی لوگوں کو ہم سمجھا رہے تھے لیکن لوگ آنکھیں بند کرکے ان کے پیچھے چل رہے تھے اس انکشاف کے بعد ہرعام پاکستانی جس تک یہ معلومات پہنچی اس نے تحریک انصاف سے تعلق ختم کیا اور یہ تسلیم کیا کہ امریکہ میں بیٹھ کر نوجوانوں کی ذہن سازی کی گئ عمران نیازی کے بیانیہ میں کوئ حقیقت نہیں

3:

نو مئ کے واقعات کے بعد جب عمران نیازی کی ریکارڈنگز سامنے آئیں اور اس کے دوسرے پارٹی کے لوگوں کی کال ریکارڈنگز سامنے آئیں تو اس میں واضح ہوگیا کہ یہ لوگ فوج کے خلاف بغاوت کرکے عوام کو اور نوجوانوں کو فوج کے خلاف کھڑا کرنا چاہتا ہے جس کہ بعد سب نے دیکھا کس طرح ان کی باتوں میں آکر نوجوانوں نے اپنا مستقبل خراب کیا جس کے بعد شعور رکھنے والے ہر پاکستانی نے اس حقیقت کو تسلیم کیا کہ عمران نیازی کا ساتھ دینا ان کی بے وقوفی تھی جس کے بعد بہت سے نوجوانوں نے اس تحریک کا ساتھ دینے سے انکار کردیا

4:

عمران نیازی نے سب سے پہلے الزام لگایا اس کی حکومت امریکہ نے گرائ پھر یوٹرن لیا اور کہا میری حکومت فوج نے گرائ اورپھر یوٹرن لیا سعودیہ نے گرائ اب پھر یوٹرن لے چکا ہے کہ ان سب نے نہیں گرائ بلکہ صرف باجوہ نے حکومت گرائ جس کہ بعد لوگ ان کے یوٹرن دیکھ کر مایوس ہوئے لوگوں کوسمجھ آگئ کہ یہ اقتدار کہ بھوکا ٹولا صرف اقتدار کی خاطر سب کو گمراہ کر رہا ہے اس کی باتوں میں کوئ حقیقت نہیں

5:

عمران نیازی کی بدکاری پر لکھی گئ کتابیں،ماضی میں لگائے گئے الزامات اور اس کے ساتھ رہنے والے ہر شخص سے جب اس کے خلاف عوام نے باتیں سنیں اور سب پر تحریکِ انصاف کی طرف سے ایک ہی جوابی الزام آیا کہ یہ سب بک چکے ہیں اس لیے عمران نیازی کے خلاف ہیں اور اس کے بعد ان سب لوگوں کو انتقامی کاروائیوں کا نشانہ بنایا گیا تو سب پاکستانیوں کو سمجھ آگئ کہ یہ شخص نہایت بدکار جھوٹا اور زانی شخص ہے یہ ریاست مدینہ بنانے کے نعروں میں کوئ حقیقت نہیں

تمام سیاسی جماعتیں مل کر عمران نیازی پر غداری کا کیس چلائیں اب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران نیازی پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی کا تمام سیاسی جماعتوں کو مل عمران نیازی کے خلاف احتجاج کا مشورہ
بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کے میں اداروں سے پوچھتا ہوں اس غدار کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا جارہا تمام سیاسی جماعتیں اگر ہمارہ ساتھ دیں تو پاکستان لیڈر پارٹی عمران نیازی کے خلاف احتجاج کرے گی عمران نیازی
پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے اور ہم کسی غدار کو اپنی عوام کی ذہن سازی کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے

بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی عافیہ صدیقی کی رہائ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے چیئرمین پی ایل پی صفدر نورانی نے کہا کہ مجھے افسوس ہے اس بات کا کہ عافیہ صدیقی کو سیاست میں کارڈ کی طرح استمال کیا گیا اس کی مدد تو نہیں کی گئ اور نا یہ کم ظرف کر سکتے تھے بلکہ اس کی فیملی کو مایوس کیا گیا ان کی بار بار امید توڑی گئ اور اس کام میں سب سے زیادہ کردار عمران نیازی کا رہا ہے ایک انٹریو میں عافیہ کی بہن نے کہا کہ مجھے دکھ ہے کہ عمران نیازی میری ماں کو فون کرکے کہتا تھاکہ آپ میری ماں ہو اور عمران نیازی نے ہی سب سے زیادہ ہمیں مایوس کیا اور عافیہ کیلیے کچھ نہیں کیا بلکہ میری ماں کو کہا جاتا تھا آپ سے عافیہ صدیقی بات ہی نہیں کرنا چاہتی جس سے میری ماں اور پریشان ہوتی تھی ان کی یہ بات جب میں سوچتا ہوں تو ہمیشہ پریشان ہوجاتا ہوں کہ ہم کس طرح کےعوام کے نمائندہ ہیں اللہ کو کیا چہرہ دیکھائیں گے جس قوم کی بیٹی کو ہم نے وطن واپس لانا تھا اس کی فیملی کے آنسوعوام کو دیکھا کر ووٹ لیتے رہے پاکستان لیڈر پارٹی کو تو بنے ہوئے کچھ عرصہ ہوا ہے ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اس گندے کھیل کاہم حصہ نہیں تھے لیکن پھر بھی میں تو کبھی بھی اس فیملی کا سامنا نہیں کرسکتا جتنا بطور قوم ہم نے انہیں مایوس کیا ہے مزید ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کے میں اسی وجہ سے خلاف ہوں کہ اس نے پاکستان کے ہر مسلہ پر منافقت کی جھوٹ بولا اور خوش ہوا کہ شاہد وہ عوام کو بے وقوف اچھا بنا لیتا ہے لیکن اسے یہ نہیں معلوم کہ ایک ذات اوپر بھی ہے جو حساب لے گی اسی لیے میں نوجوانوں کو بھی کہتا ہوں اگر آپ عمران نیازی کی پوری زندگی کو اٹھا کر دیکھیں تو کہیں بھی اس شخص میں کوئ اچھی بات نہیں نظر آئے گی یہ سب سے جھوٹا انسان ہے اس نے ہر موقع پر نا صرف جھوٹ بولا بلکہ منافقت کی لیکن ہماری قوم کا یہی مسلہ ہے وہ حقیقت پسند نہیں ہے وہ حقیقت کو ماننے کے بجائے اپنی زد پر ڈٹے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں آج بھی وقت ہے اس شخص کی منافقت کو سمجھیں اور اس کو چھوڑ دیں

تحریک انصاف نے کیا پتا کیسا شعور دیا ہے عوام کوہمیں تو یہ شعور عمران خان کے باقی منصوبوں کی طرح کہیں نہیں نظر آرہا یقین کیجیے اس وقت تو ایسے حالات آچکے ہیں تحریک انصاف کا کہیں کوئ صاحبِ اخلاق شخص مل جائے تو اتنی خوشی ہوتی ہے جیسے کباڑ سے کوئ کام کی چیز مل گئ ہو جس جماعت کے لیڈر کہتے ہیں ہم نے معافی کبھی باپ سے نہیں مانگی ان کے کارکنوں کے شعور کا کیا عالم ہوگا اس وقت یہ لوگ زمانہ جہلیت سے بھی برے دور میں زندگی گزار رہیں جہاں سب کچھ پتا ہونے کے باوجود یہ جھوٹے اور مکار لوگوں کو ڈیفینڈ کررہے ہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ جس طرح نوجوانوں کے اوپر لاکھوں ڈالر خرچ کرکے ان کی ذہن سازی کی گئی ہے اب یہ نوجوان ایک عمران خان کو ریاست پاکستان پر ترجیح دے رہے ہیں اس ایک شخص کے کہنے پر اداروں کے اوپر حملے کررہے ہیں ،اُنہیں اداروں پر حملے کررہے ہیں جس میں ہر گھر کا کوئ بیٹا ،بھائ،بہن کام کرتے ہیں یہ کیسا شعور دیا ہے کارکنوں کو تحریک انصاف نے کہ خود وہ فوج سے بات کرنا چاہتے ہیں اور کارکنوں کو اسی فوج کے خلاف کھڑا کیا ہوا ہے اگر کوئ شخص تھوڑا سا بھی شعور رکھتا ہو اور محبِ وطن ہو تو اسے سوچنا چاہیے کہ یہ صرف اقتدار کی لالچ ہے کہ ان لوگوں نے عوام کو انتشار پہ لگا دیا ہے اگر آج انہیں اقتدار مل جائے تو وہی فوج سب سے اچھی بن جائے گی
آپ سب نوجوانوں کو عوام کو سوچنا ہوگا کہ کیا ہم ریاست کے خلاف استمال تو نہیں ہورہے آج دشمن ممالک کے لوگوں کے عمران خان کے حق میں بیانات اُٹھا کر دیکھ لیں کیا ابھی بھی آپ کو شک ہے کہ عمران خان کے پیچھے کون ہے اور اس کی ڈوریں کہاں سے ہل رہی ہیں عمران خان کے ساتھ رہنے والا کیا کوئ ایک بھی اس کا ثابقہ دوست اچھا نہیں تھا کہ سب نے اس کا مکرو چہرہ دیکھایا کیا سب کا ضمیر سو گیا تھا کیا یہ کل کے بچے عمران خان کو اس کے بہنوئ سے زیادہ جانتے ہیں کیونکہ اس کا بہنوئ اس کے خلاف دلائل دیتے ہوئے نہیں تھکتا ،اس شخص کے بد کردار ہونے پر عورتوں نےکتابیں لکھیں کیا وہ صرف الزامات تھے کیا ساری دنیا جھوٹی ہے صرف عمران خان سچا ہے ،جتنی عورتوں نے عمران خان پر گندے اور غلیظ الزامات لگائے کیا سب ہی اچھے خاندان سے نہیں تھیں کہ اس شخص کے خلاف اپنا کریکٹر خراب کیا اس سے زیادہ اور کیا چاہتی ہے عوام کیا کوئ غائب سے آواز آئے کہ عمران خان منافق ہے اسے چھوڑ دو تب چھوڑے گی عوام ۔حق و باطل کا فرق پتا چل جائے تو حق بات مان لینا شعور ہوتا ہے کسی ایک بات پر ضد کرکے بیٹھنے والے گدھے یہ بات کب سمجھیں گےپاکستان لیڈر پارٹی آپ سب نوجوانوں کی جماعت ہے پاکستان لیڈر پارٹی کا ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو نئ قیادت ملے باکردار قیادت ملے

چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی کا نوجوانوں سے خطاب حق و باطل کا فرق پتا چل جائے تو حق بات مان لینا شعور ہے
حق و باطل کا فرق پتا چل جائے تو حق بات مان لینا شعور ہے

چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی کا نوجوانوں سے خطاب

میرے محب وطن پاکستانی نوجوانوں بزرگو بہنوں اسلام و عیلیکم       میں اس نظام سے اس لیے لڑرہا ہوں کیونکہ مجھے اس نظام کا پتا چل گیا ہے کہ اس سے پاکستان کا مستقبل کسی صورت بہتر نہیں ہو سکتا،میں آنکھوں دیکھے کوے کو سفید نہیں کہہ سکتا شعور یہی ہوتا ہے کہ جب آپ کو حق اور باطل کا فرق سمجھ آجائے تو جہلیت چھوڑ کر حق کے راستے پر آجائیں میں کیوں کہتا ہوں کہ اس نظام کو بدلنے کے لیے چہرہ بدلنے کی ضرورت ہے نئ قیادت کی ضرورت ہے کیا آپ اس وقت اسمبلیوں کا حال نہیں دیکھ رہے آپ کی اسمبلیوں میں بکے ہوئے صحافیوں سے لیکر ٹک ٹاکر تک تو حصہ بنے ہوئے ہیں کیا یہ تبدیلی لائیں گے 70 فیصد ممبر قومی و صوبائ اسمبلی ایسے ہیں جو موروثی سیاست کا حصہ ہیں ان کو لوگ نہیں جانتے ان کے مرے ہوئے قبر میں پڑے ہوئے باپ دادا کو جانتے ہیں اسی وجہ سے میں کہتا ہوں ووٹ انہیں دو اور کام کا دربار پر جاکر ان کے بڑوں سے پوچھو کیونکہ ووٹ آپ نے ان کے باپ دادا کے نام پہ دیا ہے جس قوم کی عقل پر اس طرح پردے پڑ چکے ہیں کہ ایک لیڈر سو دفعہ جھوٹ بول کر یوٹرن لیتا ہے یہ اسے ڈیفنڈ کرنا فرض سمجھتے ہیں اِن ڈاکواور چوروں سے لٹنے والی عوام جب ان ہی کرپٹ لوگوں کے حق میں دلائل دیتی ہے تو دل سے دکھ ہوتا ہے کہ کب اس عوام کی آنکھیں کھلیں گی نوجوانوں سے امید ہے کہ وہ اس نظام کو بدلنے کیلیے ہمارہ ساتھ دیں گے پاکستان لیڈر پارٹی نئ قیادت کو موقع دے گی ہم چاہتے ہیں نوجوان اس بات کو سمجھیں کے کیسے نوجونوں کی ذہن سازی کرکے انہیں ریاست کے خلاف غلط استمال کیا جارہا ہے تحریک انصاف جیسی جماعتیں کبھی بھی نوجوانوں کی نمائندگی نہیں کرسکتیں،ان جماعتوں میں اور دوسرے کرپٹ سیاسی جماعتوں مین کوئ فرق نہیں ایک طرف موروثی سیاست ہے تو دوسری طرف شخصیت پرستی کی سیاست ہے جو اس وقت ریاست کیلیے موروثی سیاست سے زیادہ نقصان دہ ثابت ہورہی ہے بیرونی ممالک میں ان شرپسند جماعتوں کے بنائے گئے میڈیا سیل جن پر سالانہ لاکھوں ڈالر خرچ کرکے نوجوانوں کی ذہن سازی کی جاتی ہے اور کسی لاڈلے کو نوجوانوں کے ذہنوں پر اس طرح سوار کردیا جاتا ہے کہ یہی نوجوان اس ایک لاڈلے کو ریاست پر ترجیحی دیتے ہیں اور اس کی باتوں میں آکر اپنی ہی ریاست کے خلاف استمال ہوتے ہیں اب ہمیں سمجھنا ہوگا کہ ان جماعتوں کے ہینڈلرز کون ہیں جب عوام میں اتنا شعور آگیا کہ عوام ان جماعتوں کی آصلیت کو پہچان گئ تو پاکستان ایک مثالی ریاست بنے گا یہاں عوام کی حکمرانی ہوگی نوجوانوں کی حکمرانی ہوگی جو پاکستان کا مستقبل ہیں اللہ تعالیٰ ہمارے ملکِ پاکستان کا حامی و ناصر ہو ۔۔

صفدرنورانی عمران نیازی پر برس پڑے

بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی عمران خان پر برس پڑے کہا عمران نیازی اپنے کتے باندھ لو نہیں تو میرے پاس پاگل کتوں کا علاج ہے چیئرمین پی ایل پی کا کہنا تھا کہ مسلسل پاکستان لیڈر پارٹی کے لوگوں کو دھمکایا جارہا ہے اور ان کے خلاف سوشل میڈیا پر تحریکِ انصاف کے لوگ گندی زبان استمال کررہے ہیں عمران نیازی کو اتنا کہوں گا کہ میں نواز شریف نہیں ہوں جو چپ رہے گا تمہارہ میڈیا سیل ہمارے خلاف استمال ہورہا ہے اور ہمارے لوگ اب تمہیں کہیں کا نہیں چھوڑیں گے اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو میں اب کہہ چکا ہوں کہ کسی عمران نیازی کے غلام کو جواب دینے کی ضروت نہیں یہ جتنا بولیں آپ اتنا زیادہ عمران نیازی کو ایکسپوز کرو ان لوگوں کی اوقات ہی نہیں ہے کہ ان کو ہم جواب دیں جواب عمران نیازی کو دیا جائے گا جس کے یہ تربیت یافتہ ہیں اور جس نے ان کی ذہن سازی کی ہے میں اس شخص کیلیے کوئ نرمی نہیں رکھتا اب تک اس کا طریقہ وردار دیکھ رہے تھے اب اس شخص کی ہمیں سمجھ آگئی ہے کہ یہ کیسے لوگوں کے کردار پر کیچڑ اچھال کر انہیں اپنے راستے سے ہٹاتا ہے لیکن اب یہ بات اس کو بتادو اب اینٹ کا جواب پتھر سے دینے والا تمہارے سامنے کھڑا ہے اس کے لوگوں کا شور اور چیخیں سن کر مجھے سکون ملتا ہے میں تو چاہتا ہوں تم لوگ خاموش نا رہو بلکہ کھل کر ہمارے سامنے آؤ مزید ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کے کیا خلاف ہونگے ہم اس کے ہینڈلرز کے خلاف ہیں جہاں سے اس کی ڈوریں ہل رہی ہیں جو اس ملک میں انتشار چاہتے ہیں

Safdar Noorani against Imran Khan
Safdar Noorani against Imran khan

عمران نیازی کی ویڈیو لنک کے ذریعہ عدالت پیشی پر عمران نیازی کا کہنا تھا کہ اسے بولنے کا موقع نہیں دیا گیا جس پر بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی نے بیان دیا کہ اس سٹیج آرٹس عمران نیازی کو جاکر کوئ بتائے یہ عدالت ہے تمہارے جلسے کا سٹیج نہیں جہاں تمہارے لطیفے سننیں عوام آتی تھی یہاں چپ بیٹھو جب نمبر آئے گا تمہارہ تب ہی تم بولو گے یہ عدالت ہے تمہارے جلسے کا سٹیج نہیں یہ سپریم کورٹ ہے مزید صفدر نورانی کا کہنا تھا کہ یہ ابھی بھی شرپسندی کا کوئ موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہا یہ چاہتا ہے عدالتیں اس کی سہولت کار بنیں اور اس کی نفرت بھری تقریریں چلنے دیں عدالت نے اس کو لائیو نا چلا کر بہت اچھا کیا اس لاڈلے کی عقل ابھی بھی ٹھیکانے نہیں آئ یہ ابھی بھی خوابوں کی دنیا میں رہتا ہے اس کو کوئ جاکہ بتائے یہ اب لاڈلا نہیں رہا بلکہ ایک مجرم ہے اور مجرم کی حسیت سے عدالت میں آتا ہے تقریریں یاد کرکے آنے کی کوئ ضرورت نہیں یہاں تمہاری تقریر کوئ نہیں سنیں گا مزید قائدِ محترم صفدر نورانی کا کہنا تھا کہ 9 مئ کو جوبھی ہوا جو بھی اس کا مجرم ہے اسے اب سزا دینی چاہیے ان کو ایک مثال بنائیں تاکہ دوبارہ کوئ ریاستی اداروں کی طرف دیکھنے کی غلطی بھی نا کرے یہ لوگ ہمارے اداروں پر حملے کریں اور جیل میں انہیں ہر سہولت ملے ایسا نہیں ہونا چاہیے ان کی بہت مہمان نوازی ہو گئ اب ان سے حساب مانگا جائے اگر آج پاکستان لیڈر پارٹی اقتدار میں ہوتی تو اب تک ان شرپسندوں کو سزا مل چکی ہوتی اور اداروں کے خلاف پاکستان کے خلاف بولنے والے جیلوں میں ہوتے مزید قائد محترم کا کہنا تھا کہ ہماری ریڈ لائن پاکستان اور پاکستان کے ادارے ہیں کوئ اقتدار کا بھوکھا شخص اداروں پر حملہ کرے گا تو ہم اس کو پاگل خانے بھجوائیں گے جیل نہیں ۔۔

  1. پاکستان کو کامیاب دیکھنا ہے تو ہمیں انصاف کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا کسی سیاسی قیدی کو ملک پر بوجھ بنانے کے بجائے اس کے ساتھ ایک عام قیدی سے زیادہ سخت راویہ رکھنا ہوگا کیونکہ وہ ایک شخص پوری قوم کا نمائندہ ہوتا ہے اس کے منصب کے حساب سے اس کی سزا بھی اتنی بڑی ہونی چاہیے لیکن یہاں نظام ہی الٹا چل رہا ہے چھوٹے جرم میں بند لوگ سزا کاٹتے ہوئے جیل میں مرجاتے ہیں عدالتیں انہیں مرنے کے پچاس سال بعد انصاف دیتی ہیں اور پوری قوم کا مجرم ایک سیاسی شخص صرف ڈیل کرکے جیل سے باہر آجاتا ہے اس کے لیے جیل کی دیواریں گرا کر تنگ جگہ کو کھلا کیا جاتا ہے اس کی ورزش کرنے کیلیے ضروری چیزیں مہیا کی جاتی ہیں اسے دیسی گھی میں کھانے بنا کر دیے جاتے ہیں اس کے لیے ٹی وی اے سی اور دیگر ضرورت زندگی کی ہر چیز جیل میں مہیا کی جاتی ہے اس کی سیکیورٹی پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اس مجرم سیاسی قیدی کو جج ملنے کے لیے ایسے بے تاب ہوتے ہیں کہ جج اسے عدالت میں دیکھ کر گڈ ٹو سی یو بولتے ہیں اگر ایسے ہی ہم نے انصاف کے نظام کو چلانا ہے تو پھر اس ملک کا کچھ نہیں ہو سکتا ایک بات پوری قوم سن لے کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا جب تک سب کو جیل جانے کا خوف نہیں ہوگا اسی طرح ملک میں کرپشن رہے گی اسی طرح پاکستان میں انتشار رہے گا پاکستان لیڈر پارٹی کے کسی شخص کو کبھی بھی جیل ہوگی تو ہم سہولیات لینے سے انکار کریں گے ہم اسی جیل میں رہیں گے جہاں ایک غریب شخص موت کا انتظار کرتا ہے اور ہمارے دور میں کسی بھی سیاسی قیدی کو صرف بنیادی سہولیات ملیں گی جو اس وقت ایک عام قیدی کو ملتی ہیں تب جاکہ انصاف کا نظام بہتر ہوگا جس ملک میں کرپشن نہیں جہاں آج امن ہے وہاں دیکھ لیں انصاف کا نظام کیسا ہے پاکستان لیڈر پارٹی کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو یہ ہم اپنے لوگوں سے وعدہ کرتے ہیں آپ کا ایک روپے بے مقصد ضائع نہیں ہونے دیں گے پاکستان کو انصاف پسند ایک مثالی ریاست بنائیں گے جہاں بروقت سب کو انصاف ملے گا اور سب کو یکساں حقوق ملیں گے
    پاکستان لیڈر پارٹی آج آپ عوام سے بھی امید رکھتی ہے کہ آپ پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے ہمارہ بھرپور ساتھ دیں گے

پاکستان کا مستقبل نوجوان ہیں پاکستان کے مسائل کاحل نئ قیادت ہے لیکن نئ قیادت کیسے آئے گی یہ ممکن کیسے ہوگا اس وقت پاکستان میں 170 سے زیادہ سیاسی جناعتیں ہیں لیکن سب جماعتیں کہیں نا کہیں موروثی سیاست کا شکار ہیں اور جو جماعتیں موروثی سیاست کا شکار نہیں وہ شخصیت پرستی کا شکار ہیں اور وہ اپنی جماعت میں کسی فردِواحد کو ہی قائد مانتے ہیں اس کے علاوہ کسی کو جماعت کا سربراہ ماننے کے لیے تیار نہیں تو پھر نئ قیادت کیسے آئے گی صرف جماعتوں کے جھنڈے اٹھنانے سے تو نوجوانوں کو پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا موقع نہیں ملے گا یوں تو نوجوان صرف سیاسی جماعتوں کی ذہن سازی کرنے پر دھرنے،جلسے،اور توڑ پھوڑ ہی کرتے رہیں گے ان نوجوانوں کو پاکستان کے لیے کام کرنے کا موقع کب ملے اس کیلئے ضروری ہے کہ جماعتوں کے اندر جمہوریت ہو باپ کے بعد بیٹا جماعت کا سربراہ نا بنے کوئ ایک فرد عوام کی ذہن سازی نا کرے کے میرا علاوہ کوئ محبِ وطن نہیں ہو سکتا اور صرف میں ہی پاکستان کے ساتھ مخلص ہوں آج آپ سب جماعتوں کو دیکھ لیں کوئ جماعت انٹراپارٹی الیکشن صیح نہیں کرواتی صرف برائے نام الیکشن ہوتا ہے جہاں وہی لوگ بار بار جماعت میں منتخب ہوتے ہیں اب تو لوگ اس الیکشن میں حصہ لینے کے خواہشمند ہی نہیں ہوتے کیونکہ انہیں پتا ہے یہ ممکن ہی نہیں کے ہم اس جماعت میں قابض لوگوں کا مقابلہ کریں اور جو لوگ اختلاف رکھتے ہیں انہیں جماعت سے نکال دیا جاتاہے انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا حل کیا ہے اس کا حل ہے پاکستان لیڈر پارٹی

اس وقت ضرورت تھی ایک ایسی جماعت کی جو سب نوجوانوں کی نمائندہ سیاسی جماعت ہو تو قائد محترم بانی پاکستان لیڈر پارٹی نے ایک اسیی جماعت نوجوانوں کو تحفہ میں دی ہے جہاں ہر کارکن پارٹی کیلیے اہم ہوگا جس جماعت میں ہر پانچ سال بعد انٹراپارٹی الیکشن ہونگے جہاں ہر شخص آذاد ہوگا کے وہ اس جماعت میں الیکشن لڑے اس جماعت میں سب برابر ہونگے اس جماعت میں شخصیت پرستی ،موروثی سیاست کو نہیں آنے دیا جائے گا تو آئیے پاکستان کیلیے ایک ہوجائیں آئیں پاکستان کے بہتر مستقبل کیلیے پاکستان لیڈرپارٹی کا ساتھ دیں جہاں مستقبل آپکا ہے جہاں آپ بنیں گے عوام کی آواز ،جہاں سب کو عزت ملے گی ،جہاں سب برابر ہونگے جہاں اختلافِ رائے کو سنا جائے گا جب پاکستان کو ایسی جماعت ملے گی جو اصولوں پر سیاست کرتی ہوگی تو پاکستان کو نوجوان ،باکردار اور نئ قیادت ملے گی اور انشاءاللہ پاکستان محفوظ ،خوشحال ،کامیاب پاکستان بنے گا Details