آج آپ سب نوجوان یہ سوچ لیں کہ کیا دوسری سیاسی جماعتیں آپ کو شعور دے رہی ہیں یا صرف آپ کی ذہن سازی کر رہی ہیں اگر شعور دے رہی ہیں تو آپ ان کے غلط کاموں پہ پردے کیوں ڈال رہے ہیں آج ہم نوجوانوں کو سوچنا ہوگا کہ کیا ہم سیاسی جماعتوں میں شامل اس لیے ہوتے ہیں کہ ہمیں اپنے دوسرے بھائیوں کے ساتھ لڑایا جائے یا ہم ایک دوسرے کو گالیاں دیں یاایک دوسرے کی عزت اچھالیں تو آج نوجوان کیا کررہے ہیں یہی تو کر رہے ہیں یہ شعور نہیں ہے یہ صرف نوجوانوں کی ذہن سازی کی گئ ہے اگر آپ خود کو محب وطن سمجھتے ہیں تو آپ جواب گالی سے دینے کے بجائے دلیل سے دیں ،اپنی پارٹی کی اور اپنے قائدین کی بھی اصلاح کریں
مخالفین پر تنقید کرنا اگر شعور ہے تو یہ تو ہمیشہ سے تھا پہلے بھی لوگ مخالفین پر تنقید کرتے تھے تبدیلی یہ ہے کہ آپ اپنے قائدین سے پوچھیں کہ آپ کیا کررہے ہیں آپ کی جماعت کیا کررہی ہے سب بڑا مسلہ یہ ہے کہ ہم جذباتی قوم ہیں ہم جس کے پیچھے لگ جاتے ہیں ہم پھر یہ نہیں دیکھتے کہ وہ غلط ہے یا صحیح ہم اسے ڈیفینڈ کرنا فرض سمجھتے ہیں پاکستان لیڈر پارٹی کو بنانے کا مقصد ہی یہی تھا کہ ہم موروثی سیاست کا خاتمہ کریں شخصیت پرستی سے باہر نکلیں اور صرف محب وطن ہو کر پاکستان کیلیے سوچیں
پاکستان لیڈر پارٹی کا ہر کارکن قائدین سے اختلاف رکھنے کی ہمت و جرت رکھتا ہے کیا آپ اپنے سیاسی قائدین سے سوال کر سکتے ہیں بلکل نہیں کیونکہ پچھلے کئ سالوں سے ہم بھی دیکھتے آرہے ہیں ہر جماعت پر چند لوگ مسلت ہیں وہی جماعت کے سب کچھ ہیں کارکن ہمیشہ کارکن اور پارٹی کا ورکر ہی رہتا ہے اگر کوئ جماعت آپ کا سیاسی مستقبل بہتر بنا سکتی ہے تو وہ صرف پاکستان لیڈر پارٹی ہے آئیں مل کر سب نوجوان پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلیے کام کریں آئیں پاکستان کو محفوظ خوشحال اور کا میاب پاکستان بنائیں آئیں موروثی سیاست اور شخصیت پرستی کا خاتمہ کریں آئیں پاکستان لیڈر پارٹی کا ساتھ دیں جہاں آپ کو عزت ملے گی جہاں مستقبل آپ کا ہے

آخری امید پاکستان لیڈر پارٹی اور قائد محترم آپ ہیں
قائد محترم چیئرمین پی ایل پی صفدرنورانی صاحب کی خوشگوار موڈ میں لی گئ تصویر،ہم سب نوجوانوں کو حقیقت بتانا والا یہ مردِمجاھد ہے جس نے نوجوانوں کو یہ سمجھایا کہ نوجوان سیاسی جماعتوں کے جھنڈے اٹھانے کیلیے نہیں ہیں بلکہ نوجوان اس ملک کا مستقبل ہیں سیاست میں نوجوانوں کو آنا ہوگا پاکستان لیڈر پارٹی موروثی سیاست انتشار کی سیاست کا خاتمہ چاہتی ہے ناصرف ملک میں بلکہ پارٹی کے اندر بھی جمہوریت چاہتی ہے اس پارٹی کو اس وجہ سے ہی لوگ پسند کررہے ہیں کیونکہ یہ جماعت کسی فردِِواحدکی جماعت نہیں بلکہ اس جماعت کو ایسی مثالی جماعت بنایا جارہا جس میں ایک عام کارکن بھی صرف قربانیاں نہیں دےگا پارٹی کے جھنڈے نہیں اٹھائے گا بلکہ اسے بھی یہ جماعت اوپر آنے کا موقع دے گی

قائد محترم چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی نے سب نوجوانوں کو پاکستان لیڈر پارٹی جوئن کرنے کی دعوت دے دی پاکستان لیڈر پارٹی کے چیئرمین چاہتے ہیں کہ یہ نوجوان صرف سیاسی جماعتوں کے جھنڈے نا اٹھاتے رہیں بلکہ یہ پاکستان کی سیاست میں اپنا کردار ادا کریں باشعور نوجوان ہی اس ملک کا مستقبل ہیں جب تک سیاسی جماعتیں موروثی سیاست کا خاتمہ کرکے نوجوانوں کو سیاسیت میں نہیں لائیں گی نا تو اس ملک کے حالات بہتر ہوسکتے ہیں نا ہی ملک کو نئ قیادت مل سکتی ہے چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی نے مزید کہا کہ میں پاکستان لیڈر پارٹی کو عوام کی جماعت بنانا چاہتا ہوں نوجوانوں کی جماعت بنانا چاہتا ہوں میں پاکستان لیڈر پارٹی کو کسی فردِ واحد کی جماعت نہیں سمجھتا اور نا یہ جماعت کبھی مورثی سیاست کی نظر ہوگی ہم اس جماعت کو ویسا نظام دیں گے کہ ایک عام کارکن کل کو اس جماعت کا چیئرمین منتخب ہوسکے

عمران خان کو پہچاننے میں عوام دیر کررہی ہے اس سے ہونے والے نقصان کے خسارے کی عوام کو خبر نہیں ہے عمران خان محب وطن نہیں ہےاور نا وہ عوام کا خیرخواہ اس پہ کئ گھنٹوں کی گفتگو کر سکتا ہوں مزید چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی کا کہنا تھا کہ پچھلے آٹھ دس سال سے نوجوانوں کی ذہن سازی کی جارہی تھی جس کے اثرات ہم نے 9 مئ کو دیکھے جب نوجوان اپنے ہی اداروں اور ملک کے خلاف کھڑے ہو گئے آج پاکستان کو انڈیا سے زیادہ اپنے ہی لوگوں سے خطرہ ہے کیونکہ جس طرح اپنے ہی ملک اور اداروں کے خلاف نوجوان کی ذہن سازی کی گئ اور سوشل میڈیا سیل بنائے گئے جو پاکستان فوج کے خلاف ٹرینڈ چلاتے ہیں اس سے نوجوان کو سہی اور غلط کی پہچان ختم ہوگئ ہے اور اس وقت تک بھی نوجوان کو چند شرپسند لوگوں کی تنظیمیں اپنے ہی ملک کے خلاف کھڑا کررہی ہیں اب بھی اگر عمران خان اوراس کے ہینڈلرز کے بارے میں عوام کو نا بتایا گیا تو بہت دیر ہوجائے گی

پاکستان لیڈر پارٹی کے بانی و چیئرمین صفدر نورانی کا میڈیا ٹاک کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ان کے پاس باقی جماعتوں سے زیادہ قابل لوگوں کی ٹیم ہے اور ہم سب نے مل کر پاکستان کے مسائل کو سمجھتے ہوئے اپنی پارٹی کا منشور تیار کرلی کسان اور خاص طور پر نوجوانوں کو روٹی کی فکر سے آزاد کرکے پاکستان کیلیے اور آنے والی نسلوں کے مستقبل کی فکر کرنے کے قابل بنا سکتا ہے