تمام سیاسی جماعتیں مل کر عمران نیازی پر غداری کا کیس چلائیں اب یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمران نیازی پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی کا تمام سیاسی جماعتوں کو مل عمران نیازی کے خلاف احتجاج کا مشورہ
بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا کے میں اداروں سے پوچھتا ہوں اس غدار کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا جارہا تمام سیاسی جماعتیں اگر ہمارہ ساتھ دیں تو پاکستان لیڈر پارٹی عمران نیازی کے خلاف احتجاج کرے گی عمران نیازی
پاکستان کو توڑنا چاہتا ہے اور ہم کسی غدار کو اپنی عوام کی ذہن سازی کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے

بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی عافیہ صدیقی کی رہائ کے موضوع پر بات کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے چیئرمین پی ایل پی صفدر نورانی نے کہا کہ مجھے افسوس ہے اس بات کا کہ عافیہ صدیقی کو سیاست میں کارڈ کی طرح استمال کیا گیا اس کی مدد تو نہیں کی گئ اور نا یہ کم ظرف کر سکتے تھے بلکہ اس کی فیملی کو مایوس کیا گیا ان کی بار بار امید توڑی گئ اور اس کام میں سب سے زیادہ کردار عمران نیازی کا رہا ہے ایک انٹریو میں عافیہ کی بہن نے کہا کہ مجھے دکھ ہے کہ عمران نیازی میری ماں کو فون کرکے کہتا تھاکہ آپ میری ماں ہو اور عمران نیازی نے ہی سب سے زیادہ ہمیں مایوس کیا اور عافیہ کیلیے کچھ نہیں کیا بلکہ میری ماں کو کہا جاتا تھا آپ سے عافیہ صدیقی بات ہی نہیں کرنا چاہتی جس سے میری ماں اور پریشان ہوتی تھی ان کی یہ بات جب میں سوچتا ہوں تو ہمیشہ پریشان ہوجاتا ہوں کہ ہم کس طرح کےعوام کے نمائندہ ہیں اللہ کو کیا چہرہ دیکھائیں گے جس قوم کی بیٹی کو ہم نے وطن واپس لانا تھا اس کی فیملی کے آنسوعوام کو دیکھا کر ووٹ لیتے رہے پاکستان لیڈر پارٹی کو تو بنے ہوئے کچھ عرصہ ہوا ہے ہم اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں اس گندے کھیل کاہم حصہ نہیں تھے لیکن پھر بھی میں تو کبھی بھی اس فیملی کا سامنا نہیں کرسکتا جتنا بطور قوم ہم نے انہیں مایوس کیا ہے مزید ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کے میں اسی وجہ سے خلاف ہوں کہ اس نے پاکستان کے ہر مسلہ پر منافقت کی جھوٹ بولا اور خوش ہوا کہ شاہد وہ عوام کو بے وقوف اچھا بنا لیتا ہے لیکن اسے یہ نہیں معلوم کہ ایک ذات اوپر بھی ہے جو حساب لے گی اسی لیے میں نوجوانوں کو بھی کہتا ہوں اگر آپ عمران نیازی کی پوری زندگی کو اٹھا کر دیکھیں تو کہیں بھی اس شخص میں کوئ اچھی بات نہیں نظر آئے گی یہ سب سے جھوٹا انسان ہے اس نے ہر موقع پر نا صرف جھوٹ بولا بلکہ منافقت کی لیکن ہماری قوم کا یہی مسلہ ہے وہ حقیقت پسند نہیں ہے وہ حقیقت کو ماننے کے بجائے اپنی زد پر ڈٹے رہنے کو ترجیح دیتے ہیں آج بھی وقت ہے اس شخص کی منافقت کو سمجھیں اور اس کو چھوڑ دیں

تحریک انصاف نے کیا پتا کیسا شعور دیا ہے عوام کوہمیں تو یہ شعور عمران خان کے باقی منصوبوں کی طرح کہیں نہیں نظر آرہا یقین کیجیے اس وقت تو ایسے حالات آچکے ہیں تحریک انصاف کا کہیں کوئ صاحبِ اخلاق شخص مل جائے تو اتنی خوشی ہوتی ہے جیسے کباڑ سے کوئ کام کی چیز مل گئ ہو جس جماعت کے لیڈر کہتے ہیں ہم نے معافی کبھی باپ سے نہیں مانگی ان کے کارکنوں کے شعور کا کیا عالم ہوگا اس وقت یہ لوگ زمانہ جہلیت سے بھی برے دور میں زندگی گزار رہیں جہاں سب کچھ پتا ہونے کے باوجود یہ جھوٹے اور مکار لوگوں کو ڈیفینڈ کررہے ہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ جس طرح نوجوانوں کے اوپر لاکھوں ڈالر خرچ کرکے ان کی ذہن سازی کی گئی ہے اب یہ نوجوان ایک عمران خان کو ریاست پاکستان پر ترجیح دے رہے ہیں اس ایک شخص کے کہنے پر اداروں کے اوپر حملے کررہے ہیں ،اُنہیں اداروں پر حملے کررہے ہیں جس میں ہر گھر کا کوئ بیٹا ،بھائ،بہن کام کرتے ہیں یہ کیسا شعور دیا ہے کارکنوں کو تحریک انصاف نے کہ خود وہ فوج سے بات کرنا چاہتے ہیں اور کارکنوں کو اسی فوج کے خلاف کھڑا کیا ہوا ہے اگر کوئ شخص تھوڑا سا بھی شعور رکھتا ہو اور محبِ وطن ہو تو اسے سوچنا چاہیے کہ یہ صرف اقتدار کی لالچ ہے کہ ان لوگوں نے عوام کو انتشار پہ لگا دیا ہے اگر آج انہیں اقتدار مل جائے تو وہی فوج سب سے اچھی بن جائے گی
آپ سب نوجوانوں کو عوام کو سوچنا ہوگا کہ کیا ہم ریاست کے خلاف استمال تو نہیں ہورہے آج دشمن ممالک کے لوگوں کے عمران خان کے حق میں بیانات اُٹھا کر دیکھ لیں کیا ابھی بھی آپ کو شک ہے کہ عمران خان کے پیچھے کون ہے اور اس کی ڈوریں کہاں سے ہل رہی ہیں عمران خان کے ساتھ رہنے والا کیا کوئ ایک بھی اس کا ثابقہ دوست اچھا نہیں تھا کہ سب نے اس کا مکرو چہرہ دیکھایا کیا سب کا ضمیر سو گیا تھا کیا یہ کل کے بچے عمران خان کو اس کے بہنوئ سے زیادہ جانتے ہیں کیونکہ اس کا بہنوئ اس کے خلاف دلائل دیتے ہوئے نہیں تھکتا ،اس شخص کے بد کردار ہونے پر عورتوں نےکتابیں لکھیں کیا وہ صرف الزامات تھے کیا ساری دنیا جھوٹی ہے صرف عمران خان سچا ہے ،جتنی عورتوں نے عمران خان پر گندے اور غلیظ الزامات لگائے کیا سب ہی اچھے خاندان سے نہیں تھیں کہ اس شخص کے خلاف اپنا کریکٹر خراب کیا اس سے زیادہ اور کیا چاہتی ہے عوام کیا کوئ غائب سے آواز آئے کہ عمران خان منافق ہے اسے چھوڑ دو تب چھوڑے گی عوام ۔حق و باطل کا فرق پتا چل جائے تو حق بات مان لینا شعور ہوتا ہے کسی ایک بات پر ضد کرکے بیٹھنے والے گدھے یہ بات کب سمجھیں گےپاکستان لیڈر پارٹی آپ سب نوجوانوں کی جماعت ہے پاکستان لیڈر پارٹی کا ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو نئ قیادت ملے باکردار قیادت ملے

صفدرنورانی عمران نیازی پر برس پڑے

بانی و چیئرمین پاکستان لیڈر پارٹی صفدر نورانی عمران خان پر برس پڑے کہا عمران نیازی اپنے کتے باندھ لو نہیں تو میرے پاس پاگل کتوں کا علاج ہے چیئرمین پی ایل پی کا کہنا تھا کہ مسلسل پاکستان لیڈر پارٹی کے لوگوں کو دھمکایا جارہا ہے اور ان کے خلاف سوشل میڈیا پر تحریکِ انصاف کے لوگ گندی زبان استمال کررہے ہیں عمران نیازی کو اتنا کہوں گا کہ میں نواز شریف نہیں ہوں جو چپ رہے گا تمہارہ میڈیا سیل ہمارے خلاف استمال ہورہا ہے اور ہمارے لوگ اب تمہیں کہیں کا نہیں چھوڑیں گے اپنی سوشل میڈیا ٹیم کو میں اب کہہ چکا ہوں کہ کسی عمران نیازی کے غلام کو جواب دینے کی ضروت نہیں یہ جتنا بولیں آپ اتنا زیادہ عمران نیازی کو ایکسپوز کرو ان لوگوں کی اوقات ہی نہیں ہے کہ ان کو ہم جواب دیں جواب عمران نیازی کو دیا جائے گا جس کے یہ تربیت یافتہ ہیں اور جس نے ان کی ذہن سازی کی ہے میں اس شخص کیلیے کوئ نرمی نہیں رکھتا اب تک اس کا طریقہ وردار دیکھ رہے تھے اب اس شخص کی ہمیں سمجھ آگئی ہے کہ یہ کیسے لوگوں کے کردار پر کیچڑ اچھال کر انہیں اپنے راستے سے ہٹاتا ہے لیکن اب یہ بات اس کو بتادو اب اینٹ کا جواب پتھر سے دینے والا تمہارے سامنے کھڑا ہے اس کے لوگوں کا شور اور چیخیں سن کر مجھے سکون ملتا ہے میں تو چاہتا ہوں تم لوگ خاموش نا رہو بلکہ کھل کر ہمارے سامنے آؤ مزید ان کا کہنا تھا کہ ہم اس کے کیا خلاف ہونگے ہم اس کے ہینڈلرز کے خلاف ہیں جہاں سے اس کی ڈوریں ہل رہی ہیں جو اس ملک میں انتشار چاہتے ہیں

  1. پاکستان کو کامیاب دیکھنا ہے تو ہمیں انصاف کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا کسی سیاسی قیدی کو ملک پر بوجھ بنانے کے بجائے اس کے ساتھ ایک عام قیدی سے زیادہ سخت راویہ رکھنا ہوگا کیونکہ وہ ایک شخص پوری قوم کا نمائندہ ہوتا ہے اس کے منصب کے حساب سے اس کی سزا بھی اتنی بڑی ہونی چاہیے لیکن یہاں نظام ہی الٹا چل رہا ہے چھوٹے جرم میں بند لوگ سزا کاٹتے ہوئے جیل میں مرجاتے ہیں عدالتیں انہیں مرنے کے پچاس سال بعد انصاف دیتی ہیں اور پوری قوم کا مجرم ایک سیاسی شخص صرف ڈیل کرکے جیل سے باہر آجاتا ہے اس کے لیے جیل کی دیواریں گرا کر تنگ جگہ کو کھلا کیا جاتا ہے اس کی ورزش کرنے کیلیے ضروری چیزیں مہیا کی جاتی ہیں اسے دیسی گھی میں کھانے بنا کر دیے جاتے ہیں اس کے لیے ٹی وی اے سی اور دیگر ضرورت زندگی کی ہر چیز جیل میں مہیا کی جاتی ہے اس کی سیکیورٹی پر لاکھوں روپے خرچ ہوتے ہیں اور اس مجرم سیاسی قیدی کو جج ملنے کے لیے ایسے بے تاب ہوتے ہیں کہ جج اسے عدالت میں دیکھ کر گڈ ٹو سی یو بولتے ہیں اگر ایسے ہی ہم نے انصاف کے نظام کو چلانا ہے تو پھر اس ملک کا کچھ نہیں ہو سکتا ایک بات پوری قوم سن لے کفر کا نظام چل سکتا ہے لیکن ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا جب تک سب کو جیل جانے کا خوف نہیں ہوگا اسی طرح ملک میں کرپشن رہے گی اسی طرح پاکستان میں انتشار رہے گا پاکستان لیڈر پارٹی کے کسی شخص کو کبھی بھی جیل ہوگی تو ہم سہولیات لینے سے انکار کریں گے ہم اسی جیل میں رہیں گے جہاں ایک غریب شخص موت کا انتظار کرتا ہے اور ہمارے دور میں کسی بھی سیاسی قیدی کو صرف بنیادی سہولیات ملیں گی جو اس وقت ایک عام قیدی کو ملتی ہیں تب جاکہ انصاف کا نظام بہتر ہوگا جس ملک میں کرپشن نہیں جہاں آج امن ہے وہاں دیکھ لیں انصاف کا نظام کیسا ہے پاکستان لیڈر پارٹی کو اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو یہ ہم اپنے لوگوں سے وعدہ کرتے ہیں آپ کا ایک روپے بے مقصد ضائع نہیں ہونے دیں گے پاکستان کو انصاف پسند ایک مثالی ریاست بنائیں گے جہاں بروقت سب کو انصاف ملے گا اور سب کو یکساں حقوق ملیں گے
    پاکستان لیڈر پارٹی آج آپ عوام سے بھی امید رکھتی ہے کہ آپ پاکستان کے بہتر مستقبل کے لیے ہمارہ بھرپور ساتھ دیں گے

پاکستان کا مستقبل نوجوان ہیں پاکستان کے مسائل کاحل نئ قیادت ہے لیکن نئ قیادت کیسے آئے گی یہ ممکن کیسے ہوگا اس وقت پاکستان میں 170 سے زیادہ سیاسی جناعتیں ہیں لیکن سب جماعتیں کہیں نا کہیں موروثی سیاست کا شکار ہیں اور جو جماعتیں موروثی سیاست کا شکار نہیں وہ شخصیت پرستی کا شکار ہیں اور وہ اپنی جماعت میں کسی فردِواحد کو ہی قائد مانتے ہیں اس کے علاوہ کسی کو جماعت کا سربراہ ماننے کے لیے تیار نہیں تو پھر نئ قیادت کیسے آئے گی صرف جماعتوں کے جھنڈے اٹھنانے سے تو نوجوانوں کو پاکستان کے لیے کچھ کرنے کا موقع نہیں ملے گا یوں تو نوجوان صرف سیاسی جماعتوں کی ذہن سازی کرنے پر دھرنے،جلسے،اور توڑ پھوڑ ہی کرتے رہیں گے ان نوجوانوں کو پاکستان کے لیے کام کرنے کا موقع کب ملے اس کیلئے ضروری ہے کہ جماعتوں کے اندر جمہوریت ہو باپ کے بعد بیٹا جماعت کا سربراہ نا بنے کوئ ایک فرد عوام کی ذہن سازی نا کرے کے میرا علاوہ کوئ محبِ وطن نہیں ہو سکتا اور صرف میں ہی پاکستان کے ساتھ مخلص ہوں آج آپ سب جماعتوں کو دیکھ لیں کوئ جماعت انٹراپارٹی الیکشن صیح نہیں کرواتی صرف برائے نام الیکشن ہوتا ہے جہاں وہی لوگ بار بار جماعت میں منتخب ہوتے ہیں اب تو لوگ اس الیکشن میں حصہ لینے کے خواہشمند ہی نہیں ہوتے کیونکہ انہیں پتا ہے یہ ممکن ہی نہیں کے ہم اس جماعت میں قابض لوگوں کا مقابلہ کریں اور جو لوگ اختلاف رکھتے ہیں انہیں جماعت سے نکال دیا جاتاہے انتقام کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو اس کا حل کیا ہے اس کا حل ہے پاکستان لیڈر پارٹی

اس وقت ضرورت تھی ایک ایسی جماعت کی جو سب نوجوانوں کی نمائندہ سیاسی جماعت ہو تو قائد محترم بانی پاکستان لیڈر پارٹی نے ایک اسیی جماعت نوجوانوں کو تحفہ میں دی ہے جہاں ہر کارکن پارٹی کیلیے اہم ہوگا جس جماعت میں ہر پانچ سال بعد انٹراپارٹی الیکشن ہونگے جہاں ہر شخص آذاد ہوگا کے وہ اس جماعت میں الیکشن لڑے اس جماعت میں سب برابر ہونگے اس جماعت میں شخصیت پرستی ،موروثی سیاست کو نہیں آنے دیا جائے گا تو آئیے پاکستان کیلیے ایک ہوجائیں آئیں پاکستان کے بہتر مستقبل کیلیے پاکستان لیڈرپارٹی کا ساتھ دیں جہاں مستقبل آپکا ہے جہاں آپ بنیں گے عوام کی آواز ،جہاں سب کو عزت ملے گی ،جہاں سب برابر ہونگے جہاں اختلافِ رائے کو سنا جائے گا جب پاکستان کو ایسی جماعت ملے گی جو اصولوں پر سیاست کرتی ہوگی تو پاکستان کو نوجوان ،باکردار اور نئ قیادت ملے گی اور انشاءاللہ پاکستان محفوظ ،خوشحال ،کامیاب پاکستان بنے گا Details